Monday, October 16, 2017

Fatwa Ahle Sunnat About Earn Money Online In Pakistan | کیا انٹرنیٹ پر پیسے کمانا جائز ہے؟

fatwa ahle sunnat

1 comment:

  1. السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ جب ایک مالک اپنے یہاں ہر ملازم رکھتا ہے تو وہ یہ کہتاہے کہ کام پر آنے کا ٹائم تو صبح
    دس بجے (10:00) ہے لیکن چھٹی کا کوئی ٹائم نہیں ۔ جب کہ مارکیٹ کا ٹائم رات نوں سوانوں (9:00 /9:15) بجے تک ہے
    لیکن جب گاہک نوں سوانوں کو آتاہے یا پھر کو ئی مال آتاہے تو ملازم کو دیر سے جانا پڑتا ہے جس پر کوئی اجرت نہیں دی جاتی جب کہ دیر سے آنے پر اس کی اجرت کاٹی جاتی ہے
    1۔ کیا ٹائم کہ طیعن کہ بغیر کسی کوبھی ملازمت پر رکھنا کیسا۔ جب کہ مالک یہ کہتاہوں کہ اس وقت میں جو بھی کام کروں گہ وہ میری اجازت کہ بغیر نہیں کرسکتے ۔ تو پھر کام پر آنے کا تو ٹائم مقرر ہو اور جانے کا کوئی ٹائم نہیں ؟
    2۔ حکومت کہ تحت جو ملازم کی اجرت قانونی ہے اس سے کم اجرت پر کسی کو ملازمت پر رکھنا کیسا؟
    3۔ حکومت کی طرف سے 18 سال سے کم عمر کہ یا جس کہ پاس شناختی کارڈ نہیں ہے اس کو ملازمت دینا کیسا؟
    4۔ مالک جب کام پر رکھتا ہے تو اس وقت اجرت طے نہیں کی جاتی بلکہ کہا جاتاہے کہ پہلے کام دیکھےنگئےا س کہ بعد اجرت طے ہوگی اور اس طرح سے پورا مہینہ وہ کام کرتا ہے اب اجرت طے کہ بغیر کام کروانا کیسا ۔ ساتھ کتنے دن کہ کام کہ بعد اجرت کردینی چاہیے اور بعض اوقات یہ ہوتاہے کہ ماہ کہ آخر میں جب اجرت ملتی ہے تو یہ تو ہے اسکی مجبوری ہوتی ہے تو وہ کام کرتا ہےیہ پھروہ چلے جاتاہے اسطرح سے اجرت پر کسی کو ملازمت پر رکھنا کیسا؟
    برائے مہربانی شرعی رہنمائی فرمائیں عین نوازش ہوگی۔

    ReplyDelete