رمضان کا روزہ نہ رکھنے میں فدیہ ادا کیا جاتاہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کن صورتوں میں فدیہ دینے اور روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے؟ اگر کوئی شخص بوڑھا ہے اور روزہ پر قادر نہیں یا کمزوری اور بیماری کے باعث پورے سال کسی وقت بھی روزہ نہیں رکھ سکتا۔۔۔۔۔۔
کوئی مسلمان اگر روزہ نہ رکھے کسی عذی یا بیماری کی وجہ سے تو اسے چاہیے کہ فدیہ ادا کرے۔ ہر روزہ کے بدلے فدیہ اتنا ہے جتنا صدقہ فطر ہوتاہے۔ یعنی دوکلو گندم یا چار کلو جو ۔
کوئی مسلمان فوت ہوگیا حالانکہ اس کے ذمے فرض یا واجب روزے ہیں۔ اس کی طرف سے روزہ رکھنے کا حکم ہے؟ اس سلسلے میں یا د رکھیں کہ اگر اس نے فدیہ دینے کی وصیت کی ہے تو عمل واجب ہے۔ بصورت دیگر ورثاء خود فدیہ ادا کرسکتے ہیں۔
بھول کر کھانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ اس کی حکمت اور وجہ کیا ہے؟ وجہ اس کی یہ ہے کہ روزہ اس وقت ٹوٹتا ہے جب انسان ارادے سے کچھ کھاپی لے۔ بھول کرکھانے سے ارادہ شامل حال نہیں ہوتا۔
مسافر کے لیے روزہ رکھنے کا کیاحکم ہے؟ تفصیل یہ ہے کہ مسافر اگر روزہ نہ رکھنا چاہے تو اختیار ہے۔ لیکن یہ بات ضروری ہے کہ مسافت کتنی ہے؟ اگر مسافت اتنی جس میں انسان قصر نماز پڑھتاہے تو ٹھیک ہے روزہ نہ رکھے، بعد میں قضاء کرے۔
عورت حائض ہے صبح صادق سے پہلے اس کا حیض ختم ہوگیا تو کیا غسل کیے بنا روزہ رکھ سکتی ہے؟ اس سلسلے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر وقت تھوڑا ہے تو وضو کرکے سحری کھالے پھر غسل کرلے۔
رمضان کے مہینے میں اگر عورت حاملہ یا بچے کو دودھ پلانی والی ہو تو اس کے لیے کیاحکم ہے؟ اس سلسلے میں ایک ضابطہ یہ ہے کہ اگر اندیشہ ہو کہ روزے رکھنے سے نقصان ہوگا تو رخصت ہے
ہمارے محلے کے امام صاحب نماز پڑھانے کے دوران مختلف حرکتیں کرتے ہیں۔ کبھی دونوں ہاتھ جوڑتے ہیں کبھی سر پرہاتھ پھیرنا شروع کرتے ہیں۔ کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پوجاتی ہے
عشر اور خراج کے لحاظ سے زمین دوقسم پر ہیں عشری اور خراجی۔ عشری زمین وہ کہلاتی ہے جس پر مسلمانوں نے قبضہ کیا ہو اور مسلمانوں کے درمیان ہی وہ تقسیم کردی گئی ہوں۔ یا وہ زمین جس کے باشندے مسلمان ہوگئے ہوں اور ان کی زمینوں پر انہی کو بسایا گیا ہو۔
میاں بیوی اگر گھر میں باجماعت نماز ادا کریں تو کیا درست ہے؟ اگرچہ افضل تو یہی ہے کہ مرد حضرات مسجد میں باجماعت نماز ادا کریں تاہم اگر شرعی عذر ہو تو بیوی اور شوہر جماعت کراسکتے ہیں۔ شوہر امام بن جائے اور بیوی مقتدی ہوجائے اور بائٰیں طرف ذرا پیچھے کھڑی ہو۔
عرب ممالک میں عصر کی نماز جلدی ہوجاتی ہے جیسے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب۔ پوچھنا یہ ہے کہ وہاں جماعت کے ساتھ نماز میں شریک ہوجائیں یا انتظار کریں کیونکہ احناف کے نزدیک عصر کی نماز کا وقت دیر سے شروع ہوتاہے۔
وہ خواتین وحضرات جو سید فیملی سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے لیے زکوۃ لیناجائز نہیں۔ سید سے مراد بنوہاشم ہیں یعنی وہ لوگ جو حضرت عباس، حضرت علی ، حضرت جعفر، حضرت عقیل، اور حضرت حارث رضی اللہ عنہم کی اولاد میں سے ہیں۔
زکوۃ کو اپنے مصارف پر ہی خرچ کرنا چاہیے۔ لیکن کبھی ضرورت شدیدہ ہوتی ہے کہ غیرمصرف میں خرچ کیا جائے۔ مثلا مدرسے کے اساتذہ کی تنخواہیں دینی ہیں یا مسجد پر ضرورت شدیدہ کی بناء پر خرچ کرنا ہے تو اس کے لیے حیلہ اختیار کیاجاسکتاہے۔ جس کی تفصیل نیچے ملاحظہ کریں